اردو غزلیاتشبانہ یوسفشعر و شاعری

اک مہکتے گلاب جیسا ہے

شبانہ یوسف کی ایک اردو غزل

اک مہکتے گلاب جیسا ہے
خوبصورت سے خواب جیسا ہے

میں اُسے پڑھتی ہوں محبت سے
اُس کا چہرہ کتاب جیسا ہے

بے یقینی ہی بے یقینی ہے
ہر سمندر سراب جیسا ہے

میں بھٹکتی ہوں کیوں اندھیروں میں
وہ اگر آفتاب جیسا ہے

میں حقائق بیان کر دوں گی
یہ گنہ بھی ثواب جیسا ہے

چین ملتا ہے اُس سے مل کے مگر
چین بھی اضطراب جیسا ہے

اب شبانہ مرے لیے وہ شخص
ایک بھولے نصاب جیسا ہے

شبانہ یوسف

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button