آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمنیر جعفری
اس نے جب ڈوبتے سورج کا اشارا دیا تھا
ایک اردو غزل از منیر جعفری
اس نے جب ڈوبتے سورج کا اشارا دیا تھا
میں نے اک دن کی تسلی کو سہارا دیا تھا
میری تہذیب کا معیار وراثت نہیں ہے
مجھ کو اجداد نے ورثے میں خسارا دیا تھا
کتنی آنکھیں مرے کمرے میں اتر آئی تھیں
میں نے دیوار پہ کھڑکی کو اجارا دیا تھا
اس نے ویرانے میں آہٹ کی شجر کاری کی
اور جنگل کی خموشی کو سہارا دیا تھا
گاؤں والے مجھے درویش سمجھنے لگے تھے
میں نے سیلاب کی تیزی کو کنارا دیا تھے
اب یہ بکھراؤ مقدر ہے ہمارا مرے دوست
ہم نے بنیاد کو تخریب کا گارا دیا تھا
کاسہء چشم میں خیرات کا منظر نہ رکا
دینے والے نے تو اک شوخ نظارا دیا تھا
منیر جعفری