آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتمنیر جعفری

اس نے جب ڈوبتے سورج کا اشارا دیا تھا

ایک اردو غزل از منیر جعفری

اس نے جب ڈوبتے سورج کا اشارا دیا تھا
میں نے اک دن کی تسلی کو سہارا دیا تھا

میری تہذیب کا معیار وراثت نہیں ہے
مجھ کو اجداد نے ورثے میں خسارا دیا تھا

کتنی آنکھیں مرے کمرے میں اتر آئی تھیں
میں نے دیوار پہ کھڑکی کو اجارا دیا تھا

اس نے ویرانے میں آہٹ کی شجر کاری کی
اور جنگل کی خموشی کو سہارا دیا تھا

گاؤں والے مجھے درویش سمجھنے لگے تھے
میں نے سیلاب کی تیزی کو کنارا دیا تھے

اب یہ بکھراؤ مقدر ہے ہمارا مرے دوست
ہم نے بنیاد کو تخریب کا گارا دیا تھا

کاسہء چشم میں خیرات کا منظر نہ رکا
دینے والے نے تو اک شوخ نظارا دیا تھا

منیر جعفری

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button