ادریس بابراردو غزلیاتشعر و شاعری

دوست کچھ اور بھی ہیں تیرے علاوہ مرے دوست

ایک اردو غزل از ادریس بابر

دوست کچھ اور بھی ہیں تیرے علاوہ مرے دوست

کئی صحرا مرے ہمدم کئی دریا مرے دوست

تو بھی ہو میں بھی ہوں اک جگہ پہ اور وقت بھی ہو

اتنی گنجائشیں رکھتی نہیں دنیا مرے دوست!

تیری آنکھوں پہ مرا خواب سفر ختم ہوا

جیسے ساحل پہ اتر جائے سفینہ مرے دوست!

زیست بے معنی وہی بے سر و سامانی وہی

پھر بھی جب تک ہے تری دھوپ کا سایا مرے دوست!

اب تو لگتا ہے جدائی کا سبب کچھ بھی نہ تھا

آدمی بھول بھی سکتا ہے نہ رستا مرے دوست!

راہ تکتے ہیں کہیں دور کئی سست چراغ

اور ہوا تیز ہوئی جاتی ہے اچھا مرے دوست!

ادریس بابر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button