ابنِ انشاءاردو نظمشعر و شاعری

دوراہا

ابن انشاء کی ایک اردو نظم

تم کسی کا بساؤ گی پہلو
مل رہے گا مجھے نیاساتھی
تم کو سب کچھ گنوا کے پایا تھا
تم بھی کھو جاؤ گی خبر کیا تھی
درد نا گفتنی ہے ضبط غم
کیوں سمجھتی ہو سنگدل مجھ کو
تم بھی چاہو تو پوچھ لو آنسو
زخم کچے ہیں دل کے مت چھیڑو
مغتنم ہے یہ صحبت دو دم
مسکرا دو ذرا گلے مل لو
ہائے کتنا حسیں زمانا تھا
دیر پا شے حسیں نہیں ہوتی
دن تھے لمحات سے سبک رو تر
رخصت مہر کی خبر نہ ہوئی
باتوں باتوں میں کٹ گئی راتیں
نیند سحر اپنا آزما نہ سکی
نرم رو قافلے ستاروں کے
چاند جیسے تھکا تھکا راہی
دیکھتے دیکھتے گزر بھی گئے
دل میں اک بے خودی سی طاری تھی
خیر اب اپنی راہ پر جاؤ
آگیا زندگی کا دورا ہا
حشر لاکھوں کا ہو چکا ہے یہی
عشق میں کون کامران رہا
تم مری ہو نہ میں تمہارا ہوں
اب تو رشتہ نہیں ہے کچھ اپنا
جب کبھی یاد آئے ماضی کی
ساتھ مجھ کو بھی یاد کر لینا
وصل کو جاوداں سمجھتے تھے
ہائے یہ سادگی محبت کی
کاش پہلے سے جانتے ہوتے
انتہا ہے یہی محبت کی

ابن انشاء

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button