- Advertisement -

چمن میں شور بہت شوخی صبا کا تھا

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

چمن میں شور بہت شوخی صبا کا تھا
وہ رنگ گل تھا کہ شعلہ تری ادا کا تھا

وفا کا زخم ہے گہرا تو کوئی بات نہیں
لگاؤ بھی تو ہمیں ان سے انتہا کا تھا

دیار عشق میں ہر دل تھا آئنہ اپنا
وہی تھا شاہ کا انداز جو گدا کا تھا

غم جہاں کی خبر اس طرح بھی ہم کو ملی
کہ رنگ اڑا ہوا اک درد آشنا کا تھا

کسی کلی کا چٹکنا بھی ناگوار ہوا
وہ انتظار ہمیں آپ کی صدا کا تھا

قدم کچھ اس طرح اکھڑے کہ سوچ بھی نہ سکے
کدھر سے آئے تھے ہم رُخ کدھر ہوا کا تھا

دیار غم سے گیا کون سرخرو باقیؔ
مگر وہ لوگ جنہیں آسرا خدا کا تھا

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل