- Advertisement -

پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے

طارق اقبال حاویؔ کی ایک اردو نظم

میرے مولا …
اس بے رحم آب سے
پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے
میرے مولا …
سب کچھ تیرا ہے
تو ہی سب دینے والا
تو مالک ہے آزماتا ہے
تو دے کے لینے والا
ہر شے پہ ہے قدرت تیری
نہیں جانتے ہم حکمت تیری
میرے مولا …
نہیں دیکھے جاتے ہم سے
جو ٹوٹ کے بہہ گئے پانی کے سنگ
گھر لوگوں کے پکے کچے
تنکوں کے جیسی تیرتی لاشیں
مال مویشی، بوڑھے، بچے
کھانے کو نہیں اک بھی لقمہ
پہننے کو لباس نہیں ہے
دلاسہ ہیں بس اک دوجے کا
کچھ بھی ان کے پاس نہیں ہے
تیری طرف ہیں روتی نظریں
اور کسی سے آس نہیں ہے
کر معاف ہمیں کرم فرما
کمزور ہیں ہم رحم فرما
میرے مولا ۔۔۔۔
اس بے رحم آب سے
پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے

طارق اقبال حاوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سید عدید کی ایک اردو غزل