آپ کا سلاماردو غزلیاتحنا بلوچشعر و شاعری

بھیگا منظر کسی صحرا کو

حنا بلوچ کی ایک اردو غزل

بھیگا منظر کسی صحرا کو دکھاتے کیسے
آب کی بُوند نہ تھی پُھول کِھلاتے کیسے

جانے کس پیڑ پہ کب اور کہاں کیا گودا
اپنے لکھے ہوئے الفاظ مٹاتے کیسے

قافلے تیری محبت کے جہاں سے گزرے
انھی راہوں میں نئے دیس بساتے کیسے

ہم نے اک عمر گنوائی تو تراشا وہ صنم
لگ گئی لَو تو خُدا اور بناتے کیسے

یعنی اقبالِ خطا شیوۂ انسان ہے مگر
پر گنہگار ترے سامنے آتے کیسے

ہاں سخن باعثِ اظہار ہمیشہ سے رہا
پر سخنور ترے انوار بتاتے کیسے

تو ہے معروف زماں ہم رہے رسوائے جہاں
تجھ سے نسبت ترے بدنام بتاتے کیسے

حنا بلوچ

حنا بلوچ

نام حنا بلوچ رہائش ضلع رحیم یار ہاؤس وائف فن و ادب میں خاص دلچسپی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button