ادبی قصےسلام اردو سپیشل

اشرف علی فغان کا قصہ

اشرف فغان کا ایک دلچسپ قصہ

فغاں تخلص ، اشرف علی خان نام ،احمد شاہ بادشاہ کے کوکہ تھے ، لطیفہ گوئی کا یہ عالم تھا کہ زبان سے پھلجھڑی کی طرح پھول جھڑتے تھے ،اس لئے ظریف ال ملک کوکہ خان خطاب تھا ، اگرچہ شاعری پیشہ نہ تھے مگر شعر کا مزہ ہی ایسا ہے کہ اس کے چٹخارے کے سامنے سارے مزے بے مزہ ہو جاتے ہیں – ان کے کمال کی سند اس سے زیادہ نہیں ہو سکتی کہ مرزا رفیع سودا جیسے باکمال شاعر ان کے اشعار مزے لے لے کر پڑھا کرتے تھے او بہت تعریف کیا کرتے تھے-

ایک دن راجا صاحب کے دربار میں غزل پڑھی جسکا قافیہ تھا لالیاں اور جالیاں ،سب سخن فہموں نیں بڑی تعریف کی ،راجا صاحب کی صحبت میں جگنو میاں ایک مسخرے تھے ، انکی زبان سے نکلا کہ نواب صاحب سب قافیے آپ نے باندھے مگر تالیاں رہ گئیں -انہوں نے ٹال دیا اور کچھ جواب نہ دیا -راجا صاحب نیں خود فرمایا کہ نواب سنتے ہو ؟جگنو میاں کیا کہتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ مہاراج اس قافیے کو مبتذل سمجھ کر چھوڑ دیا تھا اور حضور فرمائیں تو اب بھی ہو سکتا ہے-مہاراج نے کہا ہاں کچھ کہنا تو چاہئے ، انہوں نے اسی وقت پڑھا

جگنو میاں کی دم جو چمکتی ہے رات کو

سب دیکھ دیکھ اس کو بجاتے ہیں تالیاں

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button