آپ کا سلاماحمد آشنااردو غزلیاتشعر و شاعری

آنکھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کی کوئی جھیل سمجھ

ایک اردو غزل از احمد آشنا

آنکھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کی کوئی جھیل سمجھ
سوکھا رومال مرے ضبط کی زنبیل سمجھ

تم نے اس ہجر کے زنداں میں قدم رکھا ہے
چاروں اطراف کے دروازوں کو اب سِیل سمجھ

ایک مدت سے جڑا ہوں کسی تصویر کے ساتھ
مجھ کو دیوار میں گاڑا ہوا اک کیل سمجھ

زلزلہ ! چیونٹی کی بِل سے بھی نکل سکتا ہے
کر نہ ایسے کسی مزدور کی تذلیل ! سمجھ

یہ مری چوٹ نے پہنا ہے کفن سا ملبوس
اِس کو مت داغِ برص جان اِسے نیل سمجھ

قیدِ مذہب نہ لگا عشق کو محدود نہ کر
عشق آیت ہے میاں ! عشق کو انجیل سمجھ

احمد آشنا

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button