آپ کا سلاماردو نظمشعر و شاعری

امّاں

مومنہ وحید کی ایک اردو نظم

امّاں

اماں
دو برس گزر گئے ہیں
تجھے دیکھا نہیں
تیرے پر تاثیر لمس کو محسوس نہیں کیا
تیرے شفا بخش ہاتھوں کو چوم بھی نہیں پائی
دیکھ نا اماں
تو جو اوجھل ہے تو
میں آدھی رہ گئی ہوں
کچھ بھی پہنوں اوڑھوں
کوئی نہیں کہتا
تم پہ سب سجتا ہے
تم نے جو مٹی اوڑھی ہے اماں
تم پر نہیں سجتی۔۔۔ !
تم جہاں پر ہو لوگ اسے مرنا کہتے ہیں
لیکن اماں تو ہی بتا
تو تو کہتی تھی
خالق نہیں مرتا
تو بھی تو تخلیق کار تھی
ایک بے جان لوتھڑے میں
اپنے لہو سے جان بھری تھی تو نے
اپنی سانسوں سے سانس بھری تھی تونے
تو بھی تو خالق کی مددگار تھی
تخلیق کار تھی
تو کیسے مر سکتی ہے
جب تجھ سے جیون پا کر میں زندہ ہوں ؟؟؟
جب تیری مانگی ساری دعائیں جاوداں ہیں
بول نا اماں
تو کیسے مر سکتی ہے ؟؟؟

مومنہ وحید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button