- Advertisement -

آ مرا ہاتھ تھام

منزّہ سیّد کی ایک غزل

آ مرا ہاتھ تھام
بخش رنگین شام

وصل کی ساعتیں
مانگتی ہیں دوام

آنکھ نے دے دیا
دل کا دل کو پیام

لے کے آغوش میں
مجھ سے کر لے کلام

رانیوں کو رہی
آرزو ئے غلام

تم نہ ہو ساتھ تو
زندگی کو سلام

منتظر ہے تری
خواہشِ نا تمام

چشمِ ساقی میں تھا
لطفِ مینا و جام

خود پہ کر لی حلال
واعظوں نے حرام

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از عاطف کمال رانا