آپ کا سلاماردو نظمشعر و شاعری

یہ پڑھنے لکھنے کے دن ہیں

سید محمد وقیع کی ایک نظم

یہ پڑھنے لکھنے کے دن ہیں
مگر درد آشنا میرے
وہ بحرِ بے کراں غم کے
بتانا جس کا لازم ہو
یہ زخموں سے بھرا دل ہے
رفو جس کی سدا لازم ہے
نہ ہو گر درد غم کا تو
وجودِ اشک کا کیا ہو
میں کیسے چپ رہوں خود میں
اگر میں چپ ذرا ہو لوں
تو پھر احساس کا کیا ہو
شجر سے پھول جھڑتے ہیں
قباۓ شاخ کا کیا ہو
اگر بھولوں سبک دل کا
تو پھر احساس کا کیا ہو
جگر کا درد بڑھ جائے
تو آنکھوں میں نمو پائے
مرے کہنے سے ہی پہلے
میری انکھوں میں دکھ جاۓ
زمانے کے اصولوں میں
کمانا روٹی بھی لازم
غمِ درد جنو ں سن لے
یہی بہتر سزا تیری
سمے پر شعر ہو جائے
سدا تو قید ہو جائے
گلوں کی پتیاں رنگین
شجر کی شاخ میں جھلمل
نگاہِ خوش دلی سے اب
میں قیدِ رنگ ہو جاؤں
مرا اب جی یہ کرتا ہے
جہاں اپنا بسا لوں بس!

سید محمد وقیع

سید محمد وقیع

سید محمد وقیع تخلص وقیع رہائش اورنگی ٹاون کراچی تاریخِ پیدایش جون 2004

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button