آپ کا سلاماردو نظمشاکرہ نندنیشعر و شاعری

یہ کیسی خطا ہوئی

شاکرہ نندنی کی ایک اردو نظم

بیٹھی تھی وہ سکوں سے بے دھڑک،
لباس تھا جو گھٹنوں تک کھنچاک۔
نظر آئینے کی، بدن کا جمال،
خود اپنی صورت پہ ناز و کمال۔

صفائی میں مگن، دل تھا شاد،
مگر اک لمحے کو ہوا بے مراد۔
لگائی انگلی جو بے سوچ سمجھی،
لذت کی لہر آئی دل میں دبی۔

پہلو ہلایا، جذبہ مچلا،
اک لطف کا لمحہ دل میں پگھلا۔
مگر فوراً ہوا دل کو خیال،
یہ شعلہ نہیں، ہے بس دھوکہ مثال۔

شاکرہؔ، ہائے! یہ کیسی خطا ہوئی،
یہ آگ وہ نہ تھی جو میرے دل میں لگی!

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button