آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریراسلامی گوشہ

آج یاد آرہی ھے

صنم فاروق کی ایک اردو تحریر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بہت سے باتیں ادھوری رہ جاتی ہیں۔
وہ باتیں جو ضروری رہ جاتی ہیں۔

یہ بات مجھے آج یاد آرہی ھے ۔میرے والد مخترم کہا کرتے تھے ۔بیٹا ۔ذندگی میں سب کے ساتھ اچھے طریقے سے بات کرو اور دل کی بات کہہ دو چاہے وہ گلہ ہی کیوں نہ ھو۔پر ایسے کہو کہ اگلے کو برا نہ لگے۔اور بھرم بھی قائم رہے۔
أج سمجھ آرہی ھے ۔صیح کہا کرتے تھے۔
ہم بہت سی باتوں کو چھپا لیتے ہیں۔ اور بہت سی باتیں کر لیتے ہیں جو کسی کے غم کا حصہ بن جاتی ہیں۔
مگر ایسا نہی ہونا چاہیے۔ہمیں اپنے الفاظ کا چناؤ کرتے وقت سوچنا چاہیے۔کہ ہمارے لفظ اذیت والے تو نہی۔
جیسے۔ہمیں کسی کی تلخی سے اذیت ھوتی ھے ویسے دوسرے کو بھی ھوتی ھے۔
أج کے دور میں تلخی کو صاف گو سے مشابہت دی جاتی ھے۔اور نرم لہجے کو منافقت سے۔
پر ایسا نہی کچھ لوگوں کی تربیت ہی ایسی ھوتی ھے کہ وہ نرم لہجے والے ہوتے ہیں۔
اور ہمیشہ ادب کے دائرے میں رہتے ہیں۔
اپنے أپ کو پرکھیں ۔أپ کا لہجہ کیسا ھے۔
تلخ۔یا میٹھا۔
پھر اندازہ لگاۓ خود کا
أپ کو کس لہجے کی ضرورت ھے۔
یہاں لہجے۔الفاظ۔رویے۔بہت معنی رکھتے ہیں۔

صنم فاروق
رقیب تحریر

عائشہ فاروق حسین

وابستہ ہے رب سے ذات ھماری ھماری روح کا جو سکون ھے۔ ذکر الہی کرنے میں رہنے والوں کا صنم رب سے الگ ہی عشقِ جنون ھے۔ رقیب تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button