آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

وہ کبھی ایسے ملے

ایک اردو غزل از شہلا خان

وہ کبھی ایسے ملے، خواب مرے چھو دیکھے
میری آنکھوں کو سنےاور مری خوشبو دیکھے

کوئی لفظوں میں وہ تاثیر کہاں سے لاتا
بولنے والوں نے خاموشی کے جادو دیکھے

روشنی تاروں سے پھوٹے یہ ضروری تو نہیں
کوئی جنگل کی سیہ رات میں جگنو دیکھے

باپ کا چہرہ نہ دیکھا گیا وقت رخصت
ماں کی آنکھوں میں لرزتے ہوئے آنسو دیکھے

ہم نے خوشیوں میں اداسی کو قریں پایا ہے
اپنے اطراف میں تنہائی کے بازو دیکھے

اب مقید ہیں نہاں خانے میں تارہ آنکھیں
کون اب آنکھ اٹھا کے کوئی مہ رو دیکھے

آنکھ نے اسکو ہر اک شے میں تلاشا ہوا ہے
وہ بظاہر نہیں دکھتا جسے ہر سو دیکھے

شہلا خان

شہلا خان یوسف زئی

نام : شہلا خان یوسف زئی شہر : کراچی تعلیم : ماسٹرز (اردو ادب )

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button