اردو غزلیاتبشیر بدرشعر و شاعری

اسے فن نہیں پردۂ فن کہو

اردو غزل از بشیر بدر

اسے فن نہیں پردۂ فن کہو
غزل کو چراغوں کی چلمن کہو

انہیں میں سنورتے رہو عمر بھر
سدا میری آنکھوں کو درپن کہو

وہ جب چاہے سر سبز کر دے مجھے
مرے واسطے اس کو ساون کہو

قدم چاند سے میرے دل پر رکھو
اسے بھی کبھی گھر کا آنگن کہو

جواں ہو کے مل جائیں گے خاک میں
گلوں کو شہیدوں کا بچپن کہو

کئی باغ ہیں اس زمیں کے تلے
مرے دل کو یادوں کا مدفن کہو

ستاروں کے دھبے کھلا آسماں
اسے بھی شرابی کا دامن کہو

بشیر بدر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button