- Advertisement -

تم بھٹک جاؤ تو کچھ ذوق سفر آ جائے گا

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

تم بھٹک جاؤ تو کچھ ذوق سفر آ جائے گا

مختلف رستوں پہ چلنے کا ہنر آ جائے گا

میں خلا میں دیکھتا رہتا ہوں اس امید پر

ایک دن مجھ کو اچانک تو نظر آ جائے گا

تیز اتنا ہی اگر چلنا ہے تنہا جاؤ تم

بات پوری بھی نہ ہوگی اور گھر آ جائے گا

یہ مکاں گرتا ہوا جب چھوڑ جائیں گے مکیں

اک پرندہ بیٹھنے دیوار پر آ جائے گا

کوئی میری مخبری کرتا رہے گا اور پھر

جرم کی تفتیش کرنے بے خبر آ جائے گا

ہو گیا مٹی اگر میرا پسینہ سوکھ کر

دیکھنا میرے درختوں پر ثمر آ جائے گا

بندگی میں عشق سی دیوانگی پیدا کرو

ایک دم عاصمؔ دعاؤں میں اثر آ جائے گا

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل