اردو غزلیاتافتخار عارفشعر و شاعری

تھکن تو اگلے سفر کے لئے بہانہ تھا

افتخار عارف کی ایک اردو غزل

تھکن تو اگلے سفر کے لئے بہانہ تھا
اُسے تو یُوں بھی کسی اور سمت جانا تھا

وہی چراغ بُجھا ، جس کی لو قیامت تھی
اُسی پہ ضرب پڑی ، جو شجر پُرانا تھا

متاعِ جاں کا بدل ایک پل کی سرشاری
سلوک خواب کا آنکھوں سے تاجرانہ تھا

ہَوا کی کاٹ شگوفوں نے جذب کر لی تھی
تبھی تو لہجۂ خوشبو بھی جارحانہ تھا

وہی فراق کی باتیں ، وہی حکایتِ وصل!
نئی کتاب کا ایک اِک ورق پرانا تھا

قبائے زرد نگارِ خِزاں پہ سجتی تھی
تبھی تو چال کا انداز خُسروانہ تھا

افتخار عارف

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button