اردو غزلیاتخالد ندیم شانیشعر و شاعری

ہوئے جو ساتھ نظاروں نے رشک کرنا ہے

خالد ندیم شانی کی ایک اردو غزل

ہوئے جو ساتھ نظاروں نے رشک کرنا ہے
ہمارے بخت پہ یاروں نے رشک کرنا ہے

تمہارا ہاتھ اگر ہاتھ میں رہا یوں ہی
خزاں رتوں پہ بہاروں نے رشک کرنا ہے

ہم اس کے ذروں میں چاہت کا نور بھر دیں گے
ہمارے تھل پہ ستاروں نے رشک کرنا ہے

لگے گا پھول کو رکھا ہوا ہے کاندھوں پر
اٹھا کے ڈولی کہاروں نے رشک کرنا ہے

ہمارے شعر محبت کا استعارہ ہیں
سو ایک دو نہیں ساروں نے رشک کرنا ہے

بہا کے لانے ہیں دریا نے کتنے پھول مگر
کسی کسی پہ کناروں نے رشک کرنا ہے

میں جنگ ہار کے جیتوں گا اس طرح خالدؔ
سبھی پیادوں سواروں نے رشک کرنا ہے

خالد ندیم شانی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button