آپ کا سلاماردو غزلیاتشاکرہ نندنیشعر و شاعری

تصور کی روشنی

شاکرہ نندنی کی ایک اردو غزل

تصور میں ہر اک بات سجاتی ہوں
جب تمہیں لفظوں میں سجاتی ہوں

کہنے کو کچھ بھی نہیں کہہ پاتی
خاموشیوں سے تمہیں بلاتی ہوں

وہ قصے جو لکھے ہی نہیں گئے
خوابوں کی زبان میں سناتی ہوں

جو نہ کہا، وہ بھی کہانی ہے
جو نہ لکھا، وہ راز چھپاتی ہوں

خیالوں کی دنیا عجیب ہے شاکرہؔ
جہاں ہر لمحہ تمہیں پاتی ہوں

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button