- Advertisement -

سائے کی خاموشی

ایک اردو نظم از سارا شگفتہ

سائے کی خاموشی صرف زمین سہتی ہے

کھوکھلا پیڑ نہیں یا کھوکھلی ہنسی نہیں

اور پھر انجان اپنی انجانی ہنسی میں ہنسا

قہقہے کا پتھر سنگریزوں میں تقسیم ہو گیا

سائے کی خاموشی

اور پھول نہیں سہتے

تم

سمندر کو لہروں میں ترتیب مت دو

کہ تم خود اپنی ترتیب نہیں جانتے

تم

زمین پہ چلنا کیا جانو

کہ بت کے دل میں تمہیں دھڑکنا نہیں آتا

 

سارا شگفتہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو نظم از سارا شگفتہ