- Advertisement -

سرگشتہ بہت رہنا ، کوئی بات نہ کرنا!

شازیہ اکبر کی اردو غزل

سرگشتہ بہت رہنا ، کوئی بات نہ کرنا!
اس طرح کے پیدا کبھی حالات نہ کرنا
جن آنکھوں میں روشن ہیں ترے نام کے جگنو
اب ان کے مقدر میں کبھی رات نہ کرنا
پلکوں کے کناروں پہ کبھی اوس نہ اُترے
مجروح کبھی پیار کے جذبات نہ کرنا
تم پیار گھروندوں کی نزاکت کو سمجھنا
جو ان پہ گراں گزرے وہ برسات نہ کرنا
آ جانا مرے پیار کی بانہوں میں سمٹ کر
تم ہجر کے صحرا میں بسر رات نہ کرنا

شازیہ اکبر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شازیہ اکبر کی اردو غزل