کبھی کبھی ھم اس چیز کے پیچھے بھاگتے ہیں جو ہماری ھوتی نہی پر ہم اس خواہش کے لیے تگ و دو کرتے ہیں ۔پھر بھی وہ چیز ہمیں میسر نہی ھوتی۔
ہمیں تب سمجھ نہی أتی ہم دکھی ھوتے ہیں پریشان کے عالم روتے ہیں ۔ناشکری کرتے ہیں۔
پر حکمت الہی کو سمجھ نہی پاتے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صبر تو آجاتا ھے پر کبھی کبھی اس چیز کا خیال اداس کر دیتا ھے۔پھر جب یہ سوچتے ہیں اس کے نعم البدل اللہ پاک نے ہمیں اور بہت سی نعمتوں سے نوازا ھے تو اس پر شکر ادا کرنا چاہئے۔
پھر ہمارے اندر اور صبر آجاتا ھے ۔اور وہ صبر ہمیں ہمارا اللہ دیتا ھے۔
کیونکہ اللہ خود فرماتے ہیں۔
(بیشک میں صبر کرنے والوں کے ساتھ ھوں۔)
صنم فاروق