- Advertisement -

رنگ محفل ہے ادا سے تیری

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

رنگ محفل ہے ادا سے تیری
کوئی اٹھ جائے بلا سے تیری

دل تری بزم میں لے آتا ہے
ہم تو واقف ہیں رضا سے تیری

مرگ و ہستی کی حدیں ملنے لگیں
بات چل نکلی وفا سے تیری

تیرے جانے پہ ہوا ہے معلوم
شمع روشن تھی ضیا سے تیری

وقت جب چال کوئی چلتا ہے
یاد دیتی ہے دلاسے تیری

تیری آمد کا بہانہ ہے بہار
پھول کھلتے ہیں صدا سے تیری

بوئے گل دیکھی ہے رسوا ہوتے
کیا کریں بات صبا سے تیری

کرتے پھرتے ہیں بگولے باقیؔ
بات ہر آبلہ پا سے تیری

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل