اردو غزلیاتشعر و شاعریہمانشی بابرا

میں جیسے تیسے کر کے

ہمانشی بابرا کی ایک اردو غزل

میں جیسے تیسے کر کے آ گیا اک آدھ سے آگے
نکل سکتا نہیں لیکن تری ہر یاد سے آگے

مرا بھی خواب ہے دنیا تمہارے ساتھ دیکھوں میں
قدم بڑھتے نہیں لیکن مرادآباد سے آگے

مجھے تو تیری بربادی بھی بربادی نہیں لگتی
کہ میں نے وہ بھی دیکھا ہے جو ہے برباد سے آگے

جہاں جاؤں مرا غم ساتھ جائے گا مرے یوں ہی
نکل پایا ہے کیا کوئی کبھی اولاد سے آگے

ہمانشی بابرا

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button