اردو غزلیاتشعر و شاعریعاصم ممتاز

لب ترے کی دل کشی سے ملتا ہے

ایک اردو غزل از عاصم ممتاز

لب ترے کی دل کشی سے ملتا ہے
پھول جب بھی تازگی سے ملتا ہے

تو نہ ہو جب بھی مقابل اس کے تو
آئنہ کب روشنی سے ملتا ہے

موت تجھ سے یوں ملوں گا ایک دن
جیسے کوئی زندگی سے ملتا ہے

تیری آنکھوں سے جو ملتا ہے سکوں
وہ نشہ کب مے کشی سے ملتا ہے

یہ ضرورت بھی عجب شے ہے وگرنہ
آدمی کب آدمی سے ملتا ہے

عاصم ممتاز

میں عاصم ممتاز ہوں۔ میں گاؤں سالانکے تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوا تھا۔ اردو میں غزلیں اور نظمیں لکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button