- Advertisement -

لے کے قاصد خبر نہیں آتا

ایک اردو غزل از قمر جلال آبادی

لے کے قاصد خبر نہیں آتا

جانے کیوں لوٹ کر نہیں آتا

دل کسی اور پر نہیں آتا

تم سے اچھا نظر نہیں آتا

شکوۂ بے وفائی گل کیا

باغباں تک نظر نہیں آتا

اف یہ تاریکیِ شبِ فرقت

کوئی اپنا نظر نہیں آتا

شب کو میں ان کے گھر گیا تو کہا

دن کو تو اے قمر نہیں آتا

نامہ بر ان کا میں غلام نہیں

جا کے کہہ دے قمر نہیں آتا

قمر جلال آبادی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از قمر جلال آبادی