آپ کا سلاماردو غزلیاتجیوتی آزاد کھتریشعر و شاعری

کون کہتا ہے کی نفرت کو سدا دی جائے

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

کون کہتا ہے کی نفرت کو سدا دی جائے

آؤ بس دل میں وفا اور بڑھا دی جائے

ہم سفر لطف سفر اور دوبالا ہوگا

چھاؤں میں دھوپ اگر تھوڑی ملا دی جائے

اب تو وحشت مری چاہت کی یہی کہتی ہے

میں گنہ گار ہوں تو مجھ کو سزا دی جائے

ابر خوشیوں کے بھی برسیں گے یقیں ہے مجھ کو

غم کی چادر تو مرے سر سے ہٹا دی جائے

میں نے اسرار اذیت میں ہی کھلتے دیکھے

بات چھوٹی ہے مگر سب کو بتا دی جائے

عمر پھر اس کی اسیری میں گزاروں جیوتیؔ

پھر سے مجھ کو وہی آزاد فضا دی جائے

جیوتی آزاد کھتری

कौन कहता है की नफ़रत को सदा दी जाए

आओ बस दिल में वफ़ा और बढ़ा दी जाए

हम-सफ़र लुत्फ़-ए-सफ़र और दो-बाला होगा

छाँव में धूप अगर थोड़ी मिला दी जाए

अब तो वहशत मिरी चाहत की यही कहती है

मैं गुनहगार हूँ तो मुझ को सज़ा दी जाए

अब्र ख़ुशियों के भी बरसेंगे यक़ीं है मुझ को

ग़म की चादर तो मिरे सर से हटा दी जाए

मैं ने असरार अज़िय्यत में ही खुलते देखे

बात छोटी है मगर सब को बता दी जाए

उम्र फिर उस की असीरी में गुज़ारूँ ‘ज्योति’

फिर से मुझ को वही आज़ाद फ़ज़ा दी जाए

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button