آپ کا سلاماردو غزلیاتسرفراز آرششعر و شاعری

کسی بجھتے دیے سے بھی نہ جلی

سرفراز آرش کی ایک اردو غزل

کسی بجھتے دیے سے بھی نہ جلی
ہائے ! وہ آگ جو کبھی نہ جلی

آبدیدہ ہوں میرا ہنسنا کیا
گیلی ماچس جلی جلی نہ جلی

اس اندھیرے کا کرب ہوں جس میں
کوئی بتی کبھی بجھی نہ جلی

میں نے سورج کو اس کا نام دیا
اور میری زبان بھی نہ جلی

بانسری ہو بھلے ہوں تیر و کماں
کوئی لکڑی خوشی خوشی نہ جلی

تین شمعیں تھیں طاق ہستی میں
میری ان میں سے آخری نہ جلی

ڈھل گیا جسم، دل جواں ہی رہا
جل گیا شہر اک گلی نہ جلی

نوکری میں بھی شاعری ہی کی
پر جلا کر بھی یہ پری نہ جلی

میرے ہاتھوں میں پھول تھے آرش
لیکن اس پر بھی وہ کلی نہ جلی

سرفراز آرش

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button