اردو نظمشعر و شاعریگلزار

کنارے پر کوئی آیا تھا

گلزار کی ایک اردو نظم

کنارے پر کوئی آیا تھا جس کا خالی بجرا ڈولتا رہتا ہے پانی پر

کوئی اترا تھا بجرے سے

وہ مانجھی ہوگا جس کے پاؤں کے مدھم نشاں اب تک دکھائی دے رہے ہیں گیلے ساحل پر

گیا تھا کہکشاں کے پار یہ کہہ کر

ابھی آتا ہوں ٹھہرو اس کنارے پر ذرا میں دیکھ لوں کیا ہے

یہ بجرا ڈولتا رہتا ہے اس ٹھہرے ہوئے دریا کے پانی پر

وہ لوٹے گا یا میں جاؤں

مجھے اس پار جانا ہے

 

گلزار

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button