اردو غزلیاتخالد ندیم شانیشعر و شاعری

کہہ گیا ہوں جو میں روانی میں

خالد ندیم شانی کی ایک اردو غزل

کہہ گیا ہوں جو میں روانی میں
وہ تو شامل نہ تھا کہانی میں

کوئی لغزش گناہ توبہ کر
نیک بچہ تھا میں جوانی میں

رنگ کالا بھی اس پہ جچتا ہے
پر جو لگتی ہے آسمانی میں

پاؤں دریا میں ڈال کر بولی
ایسے لگتی ہے آگ پانی میں

میں اگر خود کو مار ڈالوں تو
کیا بچے گا تری کہانی میں

خالد ندیم شانی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button