اردو غزلیاتشعر و شاعریعاصم ممتاز

کام ضروری آن پڑا ہے

ایک اردو غزل از عاصم ممتاز

کام ضروری آن پڑا ہے
رستہ بھی سنسان پڑا ہے

گھر کے اندر ہے تنہائی
باہر اک طوفان پڑا ہے

سجے ہیں رستے کس مقصد سے
کس جانب کو دھیان پڑا ہے

مجھ جیسے شاعر کی قیمت
بے قیمت دیوان پڑا ہے

یوں اپنی تہذیب بھلا کر
مشکل میں انسان پڑا ہے

تیرے بعد یہ تیرا عاصم
مدت سے ویران پڑا ہے

عاصم ممتاز

عاصم ممتاز

میں عاصم ممتاز ہوں۔ میں گاؤں سالانکے تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوا تھا۔ اردو میں غزلیں اور نظمیں لکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button