- Advertisement -

شکل بھی ٹھیک ہے اور نام و نسب اچھا ہے

خالد سجاد کی ایک اردو غزل

شکل بھی ٹھیک ہے اور نام و نسب اچھا ہے
اس لئے آپ کا دنیا میں بھی سب اچھا ہے

تم انہیں دن کے اجالوں میں کہاں لے آئے
ان چراغوں کو تو پیراہنِ شب اچھا ہے

گالیاں دینا ضروری نہیں دشمن کے لئے
صرف اک طنز سرِ جنبشِ لب اچھا ہے

باتوں باتوں میں کئی بار بدلنے والے
تیری چاہت نہ ترا غیض و غضب اچھا ہے

چند لمحے ہی محبت کے ملا کرتے ہیں
ورنہ یہ کارِ جہاں سارا بھی کب اچھا ہے

صرف رونے سے کہاں دل کی تسلی ہو گی
غم زیادہ ہو تو پھر جشنِ طرب اچھا ہے

اس لئے بھی مجھے بخشش کا یقیں ہے خالد
میں گنہ گار ہوں لیکن مرا رب اچھا ہے

خالد سجاد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
خالد سجاد کی ایک اردو غزل