- Advertisement -

جاؤں نبیﷺ کے در پہ تمنا سدا سے تھی

نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم – مہ جبیں غزل انصاری

جاؤں نبیﷺ کے در پہ تمنا سدا سے تھی
دل میں بسی لگن سی تھی اک عمر سے یہی

آنکھوں میں دھند چھا گئی پہنچی جو ارضِ پاک
پوری ہوئی کرم سے خدا کے دعا مری

مانوسیت تھی ساری فضا میں گھلی ہوئی
یوں لگ رہا تھا کب سے نجانے یہیں میں تھی

اتنا جمال آنکھوں نے دیکھا نہ تھا کبھی
اس شہر کی تو یعنی منور تھی ہر گلی

روضے کی جالیوں کو ذرا چھو کے یوں لگا
سرشار ہو کے دل کی مرے ہر کلی کھلی

آنکھوں کو بند کرکے میں خاموش آپ ؐسے
باتیں کیے گئی ، وہیں روتی رہی کھڑی

کانوں میں گونجتی تھیں مرے دل کی دھڑکنیں
اک بے خودی کے کیف میں ڈوبی تھی زندگی

وہ لمحۂ ملال بھی آخر کو آ گیا
شہرِ نبیﷺ سے کوچ کی جب آ گئی گھڑی

جاؤں ہزار بار میں پھر سے وہاں غزلؔ
رہتی ہے روز و شب مرے لب ہر دعا یہی

مہ جبیں غزل انصاری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از حسن عباس رضا