آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریصوفیہ بیدار

عشق اک جادو ہے

ایک اردو غزل از صوفیہ بیدار

عشق اک جادو ہے زنجیر کئے جاتا ہے
لحظہ لحظہ مجھے تسخیر کئے جاتا ہے

دل کا دالان بھی تقسیم ہوا جاتا ہے
درد دیوار کو تعمیر کئے جاتا ہے

عاشقی اس کو نبھانی نہیں بس کرنی ہے
خود وہ رانجھا ہے مجھے ہیر کئے جاتا ہے

سامنے رونے سے اس کے نہیں بنتا کچھ بھی
وہم تعویذ کا تاثیر کئے جاتا ہے

بے وفائی میں بظاہر تو سکوں ملتا ہے
فلسفہ عشق کا دلگیر کئے جاتا ہے

عاجزی میں بسا لہجہ وہ تکبر والا
دل سمجھنے ہی میں تاخیر کئے جاتا ہے

صوفیہ بیدار

کرن شہزادی

سلام اردو ایڈیٹر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button