آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریممتاز گورمانی

ہم اپنی دھن میں مگن لوگ

ممتاز گورمانی کی ایک اردو غزل

ہم اپنی دھن میں مگن لوگ اس نگر کے نہیں
یہاں کے ہیں بھی تو اب راستے مفر کے نہیں
.
تمہیں ہم امن کے موسم میں ملنے آئیں گے
ہمارے دیس میں دن، ان دنوں سفر کے نہیں
.
جنم جنم سے ہے پروردہ ءِ غم ِ ہجراں
یہ داغ دل پہ کسی عمر مختصر کے نہیں
.
سیاہ شب ہے بہت احتیاط، ہم سفرو
شجر سرکتے ہوئے میری رہگزر کے نہیں
.
خود آپ اپنی شفا ہے مرض، مریضوں کا
کمال اس میں فسوں کار چارہ گر کے نہیں
.
بُرے بہت ہیں چلن ان کے، چال بھی ہو گی
غلط ارادے مرے اک بھی ہمسفر کے نہیں
.
بتانے آیا ہوں دستک کے بعد کیا ہوا تھا
میں جا رہا ہوں ترا انتظار کر کے نہیں
.
کبھی وہ باغ میں خود بھی دکھائی دیتا ہے
گلوں پہ کام کسی دست بے ہنر کے نہیں

ممتاز گورمانی

ممتاز گورمانی

تونسہ شریف سے ممتاز گرمانی صاحب اردو غزل کے ایک معتبر اور بے مثال شاعر ہیں، جن کی شاعری میں محسوسات کی لطیف دنیا کے ساتھ سنجیدگی اور فکری پختگی بھی ہے۔ وہ اردو غزل کے اہم شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button