اردو غزلیاتایوب صابرشعر و شاعری

جس نے ساری عمر کاٹی مفلسی کی قید میں

ایک اردو غزل از ایوب صابر

جس نے ساری عمر کاٹی مفلسی کی قید میں
آج بھی زندہ ہے دیکھو زندگی کی قید میں

قابلِ تعزیر ٹھہرا ہے اجالے کا سفیر
ایک جگنو مر گیا ہے روشنی کی قید میں

کتنا مشکل اِن کو رکھنا قلب کے زندان میں
خواہشیں ماتم کناں ہیں آدمی کی قید میں

ساری دنیا کی امامت سے ہوا جو سرفراز
وہ مسلماں آ گیا ہے مقتدی کی قید میں

جس پہ چلتا ہی نہیں تھا جادو ٹُونے کا اثر
وہ بھی دیکھو آ گیا ہے سامری کی قید میں

اُس کے سارے لفظ پابندِ سلاسل ہو گئے
اک سخنور جی رہا تھا آگہی کی قید میں

اب تری آواز صابرؔ کوئی سن سکتا نہیں
حرف گونگے ہو گئے ہیں خامشی کی قید میں

ایوب صابر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button