- Advertisement -

کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا

بہادر شاہ ظفر کی اردو غزل

کسی کو ہم نے یاں اپنا نہ پایا
جسے پایا اسے بیگانہ پایا

کہاں ڈھونڈوں اسے کس طرح پاؤں
کوئ بھی ڈھونڈنے والا نہ پایا

اڑا کر آشیاں صرصر نے میرا
کیا صاف اس قدر تنکا نہ پایا

اسے پانا نہیں آساں کہ ہم نے
نہ جب تک آپ کو کھویا نہ پایا

دوائے درد دل پوچھوں میں کسی سے
طبیب عشق کو ڈھونڈا نہ پایا

ظفر دل جانے یا ہم ، کون جانے
کہ پایا آس میں کیا اور کیا نہ پایا​

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
اردو غزل از احمد راہی