- Advertisement -

ہائبرنیشن

شہزاد نیّرؔ کی اردو نظم

ہم سب ہائبرنیشن(Hibernation ) میں ہیں ؟

"ہائبرنیشن( سرما خوابی) : بعض جانوروں کا زیر زمین جا کر نیم مردہ سی حالت میں شدید سردی کا موسم گذارنا "

ہائبرنیشن

میں صدیوں سے تنہا
گھٹن میں گندھے حبس تاریک میں سانس روکے پڑا ھوں
بدن کے غلیظ اور سیلن زدہ بل میں بے حس و حرکت
نم آلود مٹی میں لتھڑا ھوا ھوں
نہ جانے میں زندہ ھوں
اک تنگ و تاریک مسکن میں ساکن
مرے سرد سینے میں آدھا تنفس
نہ پتلی میں حرکت
نہ آنکھیں ھی روشن!
بدن کے اسی غار میں نیم مردہ
مری ذات ھے
لمبے عرصے کی قیدی!
بدن میں جونہی سانس رکنے لگے
میں سسکتے سسکتے ان آنکھوں کے روزن تک آتا ھوں
اور ڈرتی ڈرتی نگاھوں سے
چوگرد پھیلا سماں دیکھتا ھوں
نہیں……. بل سے باھر کا موسم
|ابھی سازگاری پہ مائل نہیں ھے
ابھی ایسا سورج جہاں کے افق پر نمودار ھونا ھے
جو میری پسلی میں
کرنوں کا نیزہ چبھو کر کہے:
اٹھ کھڑا ھو!

شہزاد نیّرؔ 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سمیع اللہ خان کی اردو نظم