اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

ہے روایات محبت کا امیں

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

ہے روایات محبت کا امیں
تیرے ٹوٹے ہوئے وعدے کا یقیں

کتنے اونچے تھے جہاں سے گویا
آسماں تھی ترے کوچے کی زمیں

ہم نے تیور تو بدلتے دیکھے
پھر کہا آپ نے کیا یاد نہیں

دیکھ کر رنگ تری محفل کا
ہم نے غیروں کی طرح باتیں کیں

حادثہ ہے کوئی ہونے والا
دل کی مانند دھڑکتی ہے زمیں

تنگ آ کر مری خاموشی سے
چیخ اٹھیں نہ در و بام کہیں

دور سے دیکھتے جائیں باقیؔ
زندگی کوئی تماشہ تو نہیں

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button