آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

گلابی خواب

شاکرہ نندنی کی ایک اردو غزل

ہوا کی سرسراہٹ میں چمکتا خواب سا لگے
گلابی روشنی میں کھلا گلاب سا لگے

یہ نرم سی ادائیں، یہ رنگتیں لطیف
ہر ایک ادا دلوں پہ انقلاب سا لگے

ستارے جھک کے چھتری پہ روشنی کریں
یہ حسن ہر نظر کو لاجواب سا لگے

یہ دلکش آرزو، یہ خوابوں کی سرائے
نصیب کے ورق پہ لکھی کتاب سا لگے

شفق کے رنگ جیسے لپٹ گئے ہوں شاکرہ
یہ منظرِ فسوں بھی کوئی خواب سا لگے

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button