آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتحافظؔ زین العٰابدین

دن گزارا ہے ترے ساتھ قیامت کی طرح

حافظؔ زین العٰابدین کی ایک اردو غزل

دن گزارا ہے ترے ساتھ قیامت کی طرح
رات رکھ دو مرے قدموں میں عبادت کی طرح

میں بھی کیا شخص ہوں پھرتا ہوں تری گلیوں میں
منھ چھپائے ہوئے برسوں کی ملامت کی طرح

میں اکیلا نہیں راتوں کے سَروں پر خطرہ
چاند نکلا ہے مرے ساتھ حمایت کی طرح

جب سے اُس سر پہ محبت کی ہُما بیٹھی ہے
راج کرتا ہے مرے دل پہ حکومت کی طرح

رنگ ڈالی ہے لہُو سے تری چادر میں نے
آ گری تھی مری چھت پر وہ شکایت کی طرح

ہاتھ لگنے سے تُو میلا نہ کہیں ہو جائے
پاس رکھوں گا تجھے اپنی امانت کی طرح

 

حافظؔ زین العٰابدین

حافظ زین العابدین

حافظؔ زین العٰابدین ۔ جائے پیدائش ۔ قصور، پنجاب نو سال کی عمر میں حفظِ قرآن کرنے کے بعد اپنی دنیاوی تعلیم کا آغاز کیا ۔ پنجاب کالج قصور سے انٹر کے بعد اب فیملی بزنس سنبھال رہا ہوں۔۔۔ شاعری کا آغاز آٹھ برس قبل کیا ۔۔۔ پہلا شعری مجموعہ اشاعت کے مراحل میں ہے
Loading...
Back to top button