آپ کا سلاماسلامی گوشہسلام اہل بیتفارحہ نوید

گھر پیش کیا سر پیش کیے

سلام اہل بیت از فارحہ نوید

گھر پیش کیا سر پیش کیے شبیر نے دین بچانے کو
باطل کو مٹایا عالم سے حق پہنچا سارے زمانے کو

ہر سمت سیاہی ظلمت کی بازار لگا تھا وحشت کا
آیا نہ کوئی اس دشتِ سیہ میں روشن دیپ جلانے کو

جس وقت اٹھا کر مشک چلا عباس علم کو تھامے ہوئے
سو تیر چلائے دشمن نے اس شیر خدا کے گرانے کو

شبیر نے لاشا بھائی کا دیکھا تو یہی برجستہ کہا
لو آج کمر میری ٹوٹی عباس تھا ساتھ نبھانے کو

اکبر کا سجانا تھا سہرہ، تھے نقش محمد سے جس کے
مقتل میں بھیجا ابن علی نے دولہا بھی مر جانے کو

خود بال بناتے تھے جس کے شبیر لگا کے اپنے گلے
اس روتی بلکتی بیٹی کو آیا نہ کوئی بہلانے کو

یہ آلِ نبی کا ہے شیوہ یوں نامِ خدا پر ڈٹ جانا
اب کون سوا ان کے بڑھتا باطل کا نشان مٹانے کو

فارحہ نوید

فارحہ نوید

السلام علیکم میرا نام فارحہ نوید ہے ۔۔میں لاہور سے تعلق رکھتی ہوں ۔۔ پیشے کے لحاظ سے استاد ہوں الگ الگ نجی اداروں میں عرصۂ دس سال سے اردو انگریزی پڑھا رہی ہوں میرے تحریری سفر کا آغاز کہنے کو تو میٹرک کے بعد ہی شروع ہوگیا تھا مگر گھر والوں کے خوف سے کبھی کھل کر لکھ نہ سکی کہ اس وقت درسی کتب کے علاوہ کچھ لکھنے پڑھنے کی اجازت نہ تھی۔۔ پھر کبھی چھپ چھپا کر اپنی سکول کی سب سے قریبی دوست کے لیے کچھ بھی لکھ کر اسے ضائع کر دیتی تھی۔۔۔ گریجویشن میں کالج کے میگزین میں دو افسانے لکھ کر بھیجے جانے شائع ہوئے کہ نہیں۔۔ مگر میری اردو ادب کے شعبے سے تعلق رکھنے والی دو فرینڈز جن کی لیکچرار سر احمد ندیم قاسمی صاحب کی دختر تھیں وہ میری تحاریر پڑھ کر کافی خوش تھیں اور میری حوصلہ افزائی کرتی رہتی تھیں ۔۔۔ گریجویشن کے بعد میں نے باقاعدہ صوفیانہ کلام لکھنا شروع کر دیے چونکہ عروض سے واقفیت نہیں تھی تو ان کو کبھی پوسٹ نہیں کیا مگر لکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔۔ گذشتہ سال لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک شاعر جناب محمد بنیامین ایڈوکیٹ نے میری کچھ پوسٹ ہوئی تحاریر کو سراہا اور مجھے انہی سے عروض سیکھنے کی صلاح دی جس کو میں نے اپنی خوش نصیبی جانا۔۔ اور تقریباً ایک مہینے ان کی بھرپور توجہ اور اپنی محنت سے کافی حد تک عروض پر رسائی حاصل کی۔۔ اور باقاعدہ باوزن اور بامقصد اشعار کہنے لگی انہوں نے مجھے نت نئی مشکل آسان ہر بحر اتنی خوبصورتی سے سمجھائی کہ میرے لیے سب آسان ہوتا چلا گیا ۔۔۔ پھر میرے اشعار کی بُنت روانی اور ردھم ایک اور استاد کی شفقت سے بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے اور ان شاءاللہ میں بہت جلد اپنے اساتذہ کے لیے فخر کا باعث بنوں گی۔۔اللہ پاک ان دونوں محترم ہستیوں کو رہتی دنیا تک چمکدار اورسرسبز وشاداب رکھے آمین فارحہ نوید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button