- Advertisement -

ڈیڈی

عابد خان لودھی کا مختصر کالم

ڈیڈی

1947 سے قبل برِ صغیر میں وائسرائے آتے تھے۔ مثلاً لارڈ ماوْنٹ بیٹن۔ لارڈ لنتھکو۔کرپس۔ وغیرہ۔ مسلم علماء اور مشائخ نے جب انگریز کا جینا یہاں تنگ کر دیا۔ تو انہوں نے بر صغیر چھوڑنے کا فیصلہ تو کر لیا مگر انہوں نے فیصلہ کیا کہ اب یہاں سے ہی وائسرائے لیا جائے گا۔ بھائی بولے یہ کیسے ہو گا۔ سوچو!میر جعفر اور میر قاسم کہاں سے تھے۔ بھائی اب وہ تو نہیں۔ عقل کے ناخن لو۔ ان کی اولاد ختم ہو گئی ہے۔ نہیں تو کیا فکر۔
ڈیڈی کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ؟ ملیں گے
اپنی زبان کو گالی دو۔ ہم نے اردو ختم کر کے تمام سکول انگلش میڈیم کر دئیے۔
ڈیڈی کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ؟ بچوں کو تماش بینی کے لئے۔ ملیں گے
نصاب تعلیم بدل دو۔ ہم نے جہاد اور اسلامی تعلیمات کے سبق نصاب سے خارج کر دئیے۔
ڈیڈی کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ؟ بیرون ملک کاروبار کرنا ہے۔ ملیں گے
پاکستان کے نفع بخش اداروں کو تباہ و برباد کرو۔ PIA۔ ریلوے اور سٹیل مل تو تباہ کر دی ہے۔
ڈیڈی کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ؟ ملیں گے
گستاخ رسولﷺ کو تحفظ دو۔ جناب دیا ابھی تک آسیہ بی بی محفوظ ہیں اور قادری کو پھانسی لگا دی گئی۔
ڈیڈی کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ؟ ملیں گے
عورت کو ننگا کر دو۔ حقوق نسواں بل منظور کیا۔ TV چینل دیکھیں تمام عورتیں آپ کے حکم کی تعمیل کر رہی ہیں۔

عابد خان لودھی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
اہل اقتدار کے لئے لمحہ فکریہ