ہالی ووڈ کا فریب – پہلی قسط
ایک اردو ڈرامہ از شاکرہ نندنی
منظر 1(کیلیفورنیا کی چمکتی دھوپ، ہالی ووڈ کے مشہور نشان کے قریب۔ اینا اور لیلیٰ، دو سویڈش خواتین، ایک بینچ پر بیٹھی ہیں۔ ان کے چہرے امید اور مایوسی کے درمیان جھول رہے ہیں۔)
اینا: (آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے) لیلیٰ، یہ دھوپ کتنی چمکدار ہے، لیکن پھر بھی ہماری زندگی اتنی مدھم کیوں لگتی ہے؟
لیلیٰ: (آہ بھرتے ہوئے) یہ چمکتی دھوپ شاید ہمارے خوابوں کا مذاق اڑا رہی ہے، اینا۔ ہم نے اپنے وطن سے ہجرت کی، یہ سوچ کر کہ ہالی ووڈ ہمیں خوش آمدید کہے گا، مگر حقیقت کتنی تلخ ہے۔
اینا: (مایوس لہجے میں) ہمیں یہاں آئے ہوئے ہفتے گزر گئے، لیکن نہ کوئی کام ملا، نہ کوئی موقع۔ ہر جگہ "ہم آپ کو واپس اطلاع دیں گے” کہہ کر ٹال دیتے ہیں۔
لیلیٰ: (تلخی سے ہنستے ہوئے) اطلاع؟ وہ بھی تب جب ہم بھوکے مر نہ جائیں۔
اینا: (ہاتھ پکڑتے ہوئے) لیلیٰ، ہم ہار نہیں مان سکتے۔ ہماری منزل یہیں کہیں ہے۔
لیلیٰ: (چہرہ موڑ کر) امید رکھنا اتنا آسان نہیں جب جیب خالی ہو اور پیٹ بھرا نہ ہو۔
منظر 2(رات کا وقت۔ اینا اور لیلیٰ ایک پارک کے درخت کے نیچے سمٹی ہوئی ہیں۔ ٹھنڈی ہوا چل رہی ہے۔)
اینا: (کمبل کے کونے کو ٹھیک کرتے ہوئے) لیلیٰ، کیا تمہیں وہ دن یاد ہیں جب ہم اسٹاک ہوم کی گلیوں میں خواب دیکھا کرتے تھے؟
لیلیٰ: (مسکراتے ہوئے) ہاں، اور ہم سوچتے تھے کہ ہالی ووڈ ہمارے لیے ایک جادوئی دنیا ثابت ہوگا۔
اینا: (دکھ بھرے لہجے میں) جادوئی دنیا؟ یہ تو ایک فریب نکلا۔
لیلیٰ: (آہ بھرتے ہوئے) لیکن میں نے سنا ہے کہ یہاں اگر صحیح وقت اور صحیح موقع مل جائے تو قسمت بدل سکتی ہے۔
اینا: (حوصلہ دیتے ہوئے) ہاں، اور ہم وہ وقت اور موقع پیدا کریں گی۔
منظر 3(صبح کا وقت۔ پارک کے راستے پر ایک شخص، ریکس، جو ایک مشہور فلم پروڈیوسر ہے، جاگنگ کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ اس کی نظر اینا اور لیلیٰ پر پڑتی ہے، جو ابھی تک درخت کے نیچے بیٹھی ہیں۔)
ریکس: (رک کر، ہمدردی سے) معاف کیجیے، آپ دونوں یہاں کیا کر رہی ہیں؟
اینا: (چونک کر) ہم؟ ہم… بس اپنی قسمت کا انتظار کر رہے ہیں۔
لیلیٰ: (طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ) جو شاید ہمیں کہیں کھو گئی ہے۔
ریکس: (مسکراتے ہوئے) آپ دونوں سویڈش ہیں؟
اینا: (سر ہلاتے ہوئے) جی، اسٹاک ہوم سے۔
ریکس: (دلچسپی لیتے ہوئے) اور ہالی ووڈ میں؟
لیلیٰ: (مایوسی سے) بڑے خواب لے کر آئی تھیں، لیکن یہاں خوابوں کو حقیقت میں بدلنا اتنا آسان نہیں۔
ریکس: (سوچتے ہوئے) شاید میں آپ کی مدد کر سکوں۔ اگر آپ کو کوئی اعتراض نہ ہو تو میرے ساتھ چلیں، میں آپ کی کہانی سننا چاہتا ہوں۔
اینا: (جھجکتے ہوئے) آپ ہماری مدد کیوں کریں گے؟
ریکس: (مسکراتے ہوئے) کیونکہ میں بھی کبھی آپ جیسا تھا۔
منظر 4(ریکس کا شاندار محل نما گھر۔ اینا اور لیلیٰ کھانے کی میز پر بیٹھی ہیں، اور ریکس ان کے لیے ناشتہ تیار کر رہا ہے۔)
ریکس: (ناشتہ پیش کرتے ہوئے) تو، بتائیں، آپ دونوں نے یہاں تک کا سفر کیسے طے کیا؟
اینا: (جواب دیتے ہوئے) ہم نے اپنا سب کچھ پیچھے چھوڑ دیا۔ ہمارا ماننا تھا کہ ہم کچھ خاص کر سکتی ہیں۔
لیلیٰ: (بات کو بڑھاتے ہوئے) لیکن یہاں ہر دروازہ بند ملا، اور اب ہم صرف زندہ رہنے کے لیے لڑ رہی ہیں۔
ریکس: (گہری سوچ میں) آپ دونوں میں کچھ خاص ہے۔ شاید آپ کو تھوڑی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
اینا: (پر امید ہو کر) آپ کا مطلب؟
ریکس: (مسکراتے ہوئے) آپ کی تربیت۔ دنیا کو یہ دکھانے کے لیے کہ آپ واقعی خاص ہیں۔
(اور اس قسط کا اختتام ہوتا ہے، جبکہ ریکس اینا اور لیلیٰ کو ان کے نئے سفر کے بارے میں بتا رہا ہے۔)