ثوبیہ نورین نیازی
ثوبیہ نورین نیازی کا تعلق فیض احمد فیض کی سرزمیں نارووال سے ہے – ابتدائی تعلیم اپنے ہی شہر سے حاصل کی – بعد ازاں اعلی تعلیم کے لیے لاہور کا رخ کیا اور یہی پہ رہائش پذیر ہیں – شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں- ایک شعری مجموعہ میرا محرم راز اور ایک نثری مضامین کی کتاب کبھی دیکھ پلٹ کر شائع ہو چکی ہیں – جبکہ دوسرا شعری مجموعہ تاروں کے دشت میں زیر طبع ہے – ثوبیہ نورین نیازی پاکستان کے بڑے اخبار نوائے وقت میں کالمز لکھتی ہیں – اس کے علاوہ خدمت خلق کے کئی اداروں سے وابستہ ہیں – ثوبیہ نورین نیازی نے اپنے اشعار میں محبت کے سچے جذبوں کو پورے خلوص سے بیان کیا ہے ان کے ہاں سادگی، سلاست اور روانی ہے – زیادہ تر چھوٹی بحر میں شاعری کرتی ہیں – چند لفظوں میں بڑی سے بات بیان کرنے کا ہنر جانتی ہیں – نثر میں واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ سے متاثر ہیں – تصوف اور وحدت الوجود کا بیان بڑی گہرائی اور وسعت قلب سے کرتی ہیں –
-
میں بھی تیرے جیسی ہوں
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو نظم
-
کہاں ہاتھ دے کر اٹھانے ملے
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
گری ہے برق دل کے آشیاں پر
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
کہی ہے پھر بھی اب تک ان کہی ہے
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
باعثِ اضطراب دیکھتے ہیں
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
مٹا کے نقش سبھی دل سے
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
ہاتھ اٹھا اور یہ دعا کر دے
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
درد دل کی دوا نہیں کرتے
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل
-
مجھ کو عادت ہے زخم کھانے کی
ثوبیہ نورین نیازی کی ایک اردو غزل