آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

بُجھ گئے سب دیئے روشنی رہ گئی

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

بُجھ گئے سب دیئے روشنی رہ گئی

موت مرنے لگی زندگی رہ گئی

انتہا کا ہمیں موت سے پیار تھا

زندگی بھی ہمیں دیکھتی رہ گئی

سب سمندر مرے دشت میں ڈھل گئے

تشنگی پاس تھی تشنگی رہ گئی

وہ مری آنکھ کا نور تھا اس لیے

جب گیا چھوڑ کر تیرگی رہ گئی

زندگی کا اچانک سبب مل گیا

دل میں ہی خواہشِ خودکشی رہ گئی

راستے میں سبھی چھوڑ کر چل دیئے

شاذ کے ساتھ آوارگی رہ گئی

شجاع شاذ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button