آپ کا سلاماردو غزلیاتسمیر شمسشعر و شاعری

منزل کی چاہ کی تَو فقط راستہ مِلا

سمیر شمس کی اردو غزل

منزل کی چاہ کی تَو فقط راستہ مِلا
مَیں راستوں پہ چلتا گیا تَو خدا مِلا

کرتا رہا تلاش رہِ عشق کا فسوں
مجھ سے جنوں پسند کو دشتِ بَلا مِلا

مَیں خوش گمانیوں میں تھا آگے نکل گیا
اپنا سراغ مجھ کو سرِ آئنہ مِلا

مجھ کو سکوں مِلا نہ کبھی بحرِ عشق میں
ہر آن موجِ دل میں طلاطم بپا مِلا

دُنیا گنوا کے مَیں نے وفائیں خرید کیں
اب سوچتا ہُوں راہِ محبّت میں کَیا مِلا!

مجھ کو مِلا نہ اِذنِ رہائی ہی آج تک
ہمّت مِلی نہ بندِ سلاسل کھُلا مِلا

آیا نہ بندگی کا سلیقہ مُجھے سمیرؔ
جب مَیں نے ہاتھ اٹھائے تَو حرفِ دعا مِلا

سمیرؔ شمس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button