اردو غزلیاتسعد ضیغمشعر و شاعری

اب کسی اور کا وہ

ایک اردو غزل از سعد ضیغم

اب کسی اور کا وہ میرے سوائے نہ بنے
ورنہ اچھا ہے کہ بننے کی بجائے نہ بنے

کام آئے نہ ہمارے تری یادوں کے شجر
دھوپ فرقت کی پڑی سر پہ تو سائے نہ بنے

وہ بھی کیا جھیل ہے پریاں ہی نہ اتریں جس پر
وہ بھی کیا آنکھ ہے جو خواب سرائے نہ بنے

ہم نے یہ حال محبت میں بنا رکھا ہے
دوست! ہم لوگ مقدر کے بنائے نہ بنے

میں بھی تادیر کسی کا نہیں رہتا بن کر
کوئی میرا نہیں بنتا ہے تو جائے نہ بنے

سعد ضیغم

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button