اسلامی گوشہسلام اہل بیتمیر انیس

زرد چہرہ ہے نحیف و زار ہوں

سلام اہل بیت از میر انیس

زرد چہرہ ہے نحیف و زار ہوں
ماتمِ سجاد میں بیمار ہوں

مثلِ بوئے گل سفر ہو گا مرا
وہ نہیں میں جو کسی پر بار ہوں

بلبلیں دم بھر جدا ہوتی نہیں
کس گلِ تر کے گلے کا ہار ہوں

عالمِ پیری میں آئے کون پاس
اے عصا گرتی ہوئی دیوار ہوں

ہر کس و ناکس سے جھکنے کا نہیں
ہمدمو میں تیغِ جوہر دار ہوں

اے زمیں مجھ کو حقارت سے نہ دیکھ
آسماں کا طرّۂ دستار ہوں

شہ کو عرضی میں یہ صغرا نے لکھا
رحم کیجیے طالبِ دیدار ہوں

شام سے گنتی ہوں تارے تا سحر
صورتِ مہتاب شب بیدار ہوں

کہتے تھے عباس اے فوجِ یزید
میں غلامِ سیدِ ابرار ہوں

میرا آقا ہے حسین ابنِ علی
ابنِ زہرا کا علم بردار ہوں

کہتے تھے عابد قدم کیوں کر اٹھیں
اے ستمگارو نحیف و زار ہوں

دم بدم کھینچو نہ میرے ہاتھ کو
پاؤں پڑ سکتے نہیں ناچار ہوں

سوکھ کر کانٹا ہوا ہوں پر انیس
آنکھ میں دشمن کی اب تک خار ہوں

میر انیس

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button